عقل کا دائرہ کار -قسط ۷- وحی الٰہی سے آزادی کا نتیجہ

عقل کا دائرہ کار

قسط: ۷
(ماخوذ از اصلاحی خطبات، مفتی تقی عثمانی مد ظلہ العالی)
(جمع و ترتیب: محمد اطہر قاسمی)

وحی الٰہی سے آزادی کا نتیجہ

یہ سب کیوں ہورہا ہے؟ اس لیے کہ عقل کو اس جگہ استعمال کیا جارہا ہے، جو عقل کے دائرہ کار (Jurisdiction) میں نہیں ہے، جہاں وحی الٰہی کی رہنمائی کی ضرورت ہے۔ اور عقل کو وحی الٰہی سے آزاد کرنے کا نتیجہ یہ ہے کہ برطانیہ کی پارلیمنٹ ہم جنس پرستی (Homosexuality) کے جواز کا بل تالیوں کی گونج میں منظور کر رہی ہے۔

اور اب تو باقاعدہ یہ ایک علم بن گیا ہے۔ میں ایک مرتبہ اتفاق سے نیویارک کے کتب خانے میں گیا، وہاں پر پورا علیٰحدہ ایک سیکشن تھا، جس پر یہ عنوان لگا ہوا تھا کہ ’’گے اسٹائل آف لائف (Gay style of life)‘‘ تو اس موضوع پر کتابوں کا ایک ذخیرہ آچکا ہے، اور باقاعدہ ان کی انجمنیں ہیں۔ ان کے گروپ اور جماعتیں ہیں۔ اور وہ بڑے بڑے عہدوں پر فائز ہیں۔ اس زمانے میں نیویارک کا میئر (Mayor) بھی ایک gay تھا۔

عقل کا فریب

پچھلے ہفتے کے امریکی رسالے ’’ٹائم‘‘ کو اگر آپ اٹھاکر دیکھیں تو اس میں یہ خبر آئی ہے کہ خلیج کی جنگ میں حصہ لینے والے فوجیوں میں سے تقریباً ایک ہزار افراد کو صرف اس لیے فوج سے نکال دیا گیا کہ وہ ہم جنس پرست (Homosexual) تھے۔ لیکن اس اقدام کے خلاف شور مچ رہا ہے۔ مظاہرے ہورہے ہیں، اور چاروں طرف سے یہ آوازیں اٹھ رہی ہیں کہ یہ بات کہ ہم جنس پرست ہونے کی وجہ سے آپ نے ان لوگوں کو فوج کے عہدوں سے برخاست کردیا ہے۔ یہ بات بالکل عقل کے خلاف ہے، اور ان کو دوبارہ بحال کرنا چاہیے۔ اور ان کی دلیل یہ ہے کہ یہ تو ایک ہیومن ارج (Human Urge) ہے۔ اور آج ہیومن ارج کا بہانہ لے کر دنیا کی ہر بری سے بری بات کو جائز قرار دیا جارہا ہے۔ یہ سب عقل کی بنیاد پر ہورہا ہے کہ بتاؤ عقلی اعتبار سے اس میں کیا خرابی ہے۔ اور یہ تو صرف جنس انسانی کی بات تھی۔ اب تو بات جانوروں، کتوں، گدھوں اور گھوڑوں تک پہنچ گئی ہے اور اس کو بھی باقاعدہ فخریہ بیان کیا جارہا ہے۔ (جاری)


ہمارے واٹساپ چینل کو فالو کریں!

https://whatsapp.com/channel/0029VaKiFBWEawdubIxPza0l

Leave a Comment

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے