تاریخ عرفانی، تاریخ ٹونک کا درخشندہ اور زریں باب

منشی احمدخان عیشؔ ٹونکی

عرفان کا خورشیدِ درخشاں آج ہوا روپوش

خاک بسر اس عالم میں ہیں اہل عرش وفرش

ہاتف کی تائید سے لکھی عیش نے یہ تاریخ

مفتی محمدعرفان پہنچے زیرِ سایۂ عرش

۱۹۶۲؁ء              

قاری معین الدین ٹونکی دانشؔ

’’فاضل دوران نہیں رہا‘‘

بزم ادب کا شمع فروزاں نہیں رہا

چرخ ہنر کا مہر درخشاں نہیں رہا

وہ پیشوا و عالم ذی شاں نہیں رہا

سچ پوچھئے تو فاضل دوراں نہیں رہا

برسا تھا جھوم جھوم کے جو کشت دیں پر

افسوس کہ وہ ابر بہاراں نہیں رہا

وہ جس کی ہرصدا میں محبت کا درد تھا

وہ دشت سنّیت کا حدی خواں نہیں رہا

اب دردِ غم کا کس کو معالج بنائیے

وہ چارہ ساز حال پریشاں نہیں رہا

جینے کو جی رہے ہیں مگر کچھ نہ پوچھئے

اب رونق حیات کا ساماں نہیں رہا

Leave a Comment

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے