تعزیت نامہ، حضرت مولانا سید جلال الدین عمری رحمۃ اللہ علیہ داغ مفارقت دے گئے

تعزیت نامہ

حضرت مولاناسید جلال الدین عمری رحمۃ اللہ علیہ داغ مفارقت دے گئے!

مولاناسید جلال الدین عمری رحمۃ اللہ علیہ نے امت مسلمہ میں اتحاد و اتفاق، تعلیم و تعلم اور ملی شعور کو بیدار کرنے میں جو مثبت رول ادا فرمایا ہے وہ تمام ملی قائدین کے لیے قابل تقلید ہے۔ یقیناً مولانا کبھی امت کے نوجوانوں سے مخاطب ہوئے اور علامہ اقبال کی زبانی یوں گویا ہوئے:

سید جلال الدین عمریؒ

ترے صوفے ہیں افرنگی ترے قالیں ہیں ایرانی
لہو مجھ کو رلاتی ہے جوانوں کی تن آسانی

کبھی ملت کے قائدین کو جھنجھوڑتے ہوئے نظر آئے کبھی الجھے مسائل کا آسان حل پیش فرماتے ہوئے۔ آپ ’’نرم دمے گفتگو گرم دمے جستجو‘‘ کے حقیقی مصداق تھے۔ ملک ہی نہیں عالم اسلام میں مولانا کی تمام خدمات کو خصوصیت کے ساتھ جماعت اسلامی ہند کے پلیٹ فارم سے بنظر تحسین دیکھا جاتا ہے۔ مولانا کا انتقال ملت کے لیے دعوتی، تعلیمی اور فکری خسارہ ہے جس کی بھرپائی مستقبل قریب میں ہوتی ہوئی نظر نہیںآرہی ہے۔ اللہ تعالیٰ مولانا مرحوم کا امت مسلمہ میں نعم البدل عطا فرمائے، لواحقین و متعلقین کو صبر جمیل عطا فرمائے۔ آمین

و السلام
محمد عادل خان ندوی ٹونکی
کنوینر مرکزی دار الافتاء و القضاء
عمرانی دواخانہ، امیر گنج، ٹونک

Leave a Comment

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے