تاریخ عرفانی، تاریخ ٹونک کا درخشندہ اور زریں باب

حلیہ  :

          قاضی صاحب مرحوم وجیہہ اور خوبصورت انسان واقع ہوئے تھے۔ میانہ قد، کشادہ آبرو، سیاہ چشم، وسیع پیشانی، چوڑاسینہ، گھنی ڈاڑھی، کھلا ہوا رنگ، سرخ وسفید چہرہ، جسم زیادہ بھاری نہیںتھابلکہ چھریرہ بدن تھا۔ بائیں پیر کی ایڑھی میں ہمیشہ سے ناصور تھا۔زخم کاگہرائو زیادہ ہونے کی وجہ سے چلنے میں ہمیشہ تکلف ہوتا۔بچپن سے لے کر آخرعمر تک ہمیشہ آپ کے پیرمیں پٹی بندھی نظرآئی۔ آخرعمرمیں اگرچہ نحیف ہوگئے تھے لیکن پھر بھی وجاہت بلاکی تھی۔ جس وقت آپ مطب میں یا کسی مجلس میں تشریف فرماہوتے تو آپ کے چہرہ سے ایک طرح کارعب ظاہرہوتاتھا۔ فطرتاً آپ ہنس مکھ واقع ہوئے تھے۔ جب کسی سے بات کرتے تو ظریفانہ انداز میں کرتے اور خندہ پیشانی کے ساتھ کرتے۔ غصہ بھی بہت جلدآجاتاتھا لیکن عارضی۔ فوراً بعد اسی شخص کے ساتھ پوری خندہ پیشانی سے بات کرتے نظرآتے جس پر چندلمحے پہلے ناراض ہورہے تھے۔

          تعجب کی بات یہ ہے کہ آپ اگرچہ ہمیشہ مختلف امراض کے حملوں سے متاثر ہوتے رہے اور آخر عمرمیں تو کافی نحیف ہوکر کمزور ہوچکے تھے۔ لیکن مرتے دم تک آپ کا کبھی کوئی دانت نہیں ٹوٹا۔ پورے بتیس دانت سلامت رہے۔ انتقال سے چندروز قبل تک آپ گنّا اور اس طرح کی دوسری سخت چیزیں بلاتکلف استعمال فرمایاکرتے تھے۔ کبھی ہم عمر ساتھیوں میں بیٹھ کر دانتوں کاذکرآجاتا تو فرمایاکرتے ’’میاں اپنے تو بتیس سلامت ہیں۔‘‘ لوگوں کوبڑاتعجب ہوتا۔ پھرفرماتے، حدیث شریف میں آیاہے  :

          ’’ومن قال عندکل عطسۃ الحمدللہ رب العالمین علیٰ کل حال ما کان لم یجد وجع ضرس ولا اذن ابدا۔‘‘  (بحوالہ حصن حصین)

          اور میں اسی حدیث پر ہمیشہ سے عامل ہوں اور بحمداللہ کبھی کسی ڈاڑھ، دانت یا مسوڑھے میں درد نہیں ہوا اور نہ کبھی کوئی دانت ٹوٹا۔

          غرض موصوف اخلاقی خوبیوں کے ساتھ جسم وجثہ کے لحاظ سے بھی نہایت خوبصورت اور وجیہ واقع ہوئے تھے۔ قاضی صاحب مرحوم کی مہرمیں یہ عبارت کندہ تھی  :

۱۳۵۰

’’محمدمظہراسرار عرفان‘‘

          یہ سجع دراصل آپ کے جدامجدمولوی محمدصاحب مفتی کاتھا جو ملاعرفان رامپوری کے بیٹے تھے ،قاضی صاحب مرحوم چوں کہ محمدبھی تھے اور عرفان بھی، اس لئے آپ نے بھی اپنی مہر میں یہی سجع کندہ کرالیا ۔آپ کی ایک مہرمیں یہ عبارت کندہ تھی  :

’’اللہ کامحمدعرفان ہے تم کو حاصل ‘‘ ۱۳۴۴ھ

ایک تبصرہ چھوڑیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے