عقل کا دائرہ کار -قسط ۹- عقل کی مثال

عقل کا دائرہ کار

قسط: ۹
(ماخوذ از اصلاحی خطبات، مفتی تقی عثمانی مد ظلہ العالی)
(جمع و ترتیب: محمد اطہر قاسمی)

عقل کی مثال

علامہ ابن خلدون جو بہت بڑے مؤرخ اور فلسفی گزرے ہیں۔ وہ لکھتے ہیں کہ اللہ تعالٰی نے انسان کو جو عقل دی ہے وہ بڑی کام کی چیز ہے۔ لیکن یہ اسی وقت تک کام کی چیز ہے جب اس کو اس کے دائرے میں استعمال کیا جائے۔ لیکن اگر اس کو اس کے دائرے سے باہر استعمال کروگے تو یہ کام نہیں دے گی اور پھر اس کی ایک بڑی اچھی مثال دی ہے کہ عقل کی مثال ایسی ہے جیسے سونا تولنے کا کانٹا۔ وہ کانٹا چند گرام سونا تول لیتا ہے اور بس اس حد تک وہ کام دیتا ہے۔ اور وہ صرف سونا تولنے کے لیے بنایا گیا ہے۔ اگر کوئی شخص اس کانٹے میں پہاڑ تولنا چاہے تو اس کے نتیجے میں وہ کانٹا ٹوٹ جائے گا اور جب پہاڑ تولنے کے نتیجے میں وہ ٹوٹ جائے تو اگر کوئی شخص کہے کہ یہ کانٹا تو بیکار چیز ہے، اس لیے کہ اس سے پہاڑ تو تلتا نہیں ہے۔ اس نے تو کانٹے کو توڑدیا تو اسے ساری دنیا احمق کہے گی۔

بات در اصل یہ ہے کہ اس نے کانٹے کو غلط جگہ پر استعمال کیا اور غلط کام میں استعمال کیا اس لیے وہ کانٹا ٹوٹ گیا۔ (مقدمہ ابن خلدون، بحث علم کلام، ص۴۴۰)

اسلام اور سیکولرازم میں فرق

اسلام اور سیکولرازم میں بنیادی فرق یہ ہے کہ اسلام یہ کہتا ہے کہ بیشک تم عقل کو استعمال کرو؛ لیکن صرف اس حد تک جہاں تک وہ کام دیتی ہے۔ ایک سرحد ایسی آتی ہے جہاں عقل کام دینا چھوڑ دیتی ہے۔ بلکہ غلط جواب دینا شروع کر دیتی ہے۔ جیسے کمپیوٹر ہے۔ اگر آپ اس کو اس کام میں استعمال کریں جس کے لیے وہ بنایا گیا ہے تو وہ فوراً جواب دے دے گا۔ لیکن جو چیز اس کمپیوٹر میں فیڈ (Feed) نہیں کی گئی۔ وہ اگر اس سے معلوم کرنا چاہیں تو نہ صرف یہ کہ وہ کمپیوٹر کام نہیں کرے گا؛ بلکہ غلط جواب دینا شروع کردے گا۔

اسی طرح جو چیز اس عقل کے اندر فیڈ نہیں کی گئی۔ جس چیز کے لیے اللہ تعالیٰ نے انسان کو ایک تیسرا ذریعہ علم عطا فرمایا ہے، جو وحی الٰہی ہے۔ جب وہاں عقل کو استعمال کروگے تو یہ عقل غلط جواب دینا شروع کردے گی۔ یہ وجہ ہے جس کی وجہ سے نبی کریم ﷺ تشریف لائے۔ جس کے لیے قرآن کریم اتارا گیا۔ چنانچہ قرآن کریم کی آیت ہے کہ:

’’اِنَّاۤ اَنْزَلْنَاۤ اِلَیْكَ الْكِتٰبَ بِالْحَقِّ لِتَحْكُمَ بَیْنَ النَّاسِ‘‘

ہم نے آپ کے پاس یہ کتاب بھیجی جس سے واقع کے موافق آپ لوگوں کے درمیان فیصلہ کریں۔ (سورہ النساء: ۱۰۵)

یہ قرآن کریم آپ کو بتائے گا کہ حق کیا ہے اور ناحق کیا ہے؟ یہ بتائے گا کہ صحیح کیا ہے اور غلط کیا ہے؟ یہ بتائے گا کہ خیر کیا ہے اور شر کیا ہے؟ یہ سب باتیں آپ کو محض عقل کی بنیاد پر نہیں معلوم ہو سکتیں۔ (جاری)


ہمارے واٹساپ چینل کو فالو کریں!

https://whatsapp.com/channel/0029VaKiFBWEawdubIxPza0l

Leave a Comment

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے