Essay on Education in Urdu | تعلیم پر مضمون، تعلیم کیا ہے، تعلیم کے فوائد

Keywords

Essay on Education in Urdu, Urdu essay on education, taleem par mazmoon, تعلیم پر مضمون، تعلیم کیا ہے؟ تعلیم کے فوائد، Urdu mazmoon on taleem، تعلیم کی اہمیت پر چند جملے


Essay on Education in Urdu

تعلیم پر مضمون

تعلیم کیا ہے؟

تعلیم اسکول، کالج، یونیورسٹی اور مدارس سے ملنے والی ڈگری کا نام نہیں ہے؛ بلکہ یہ تمیز و تہذیب، احساسات و جذبات اور فکر و خیالات کو بہتر بنانے کا دوسرا نام ہے۔

تعلیم صرف چند کتابیں پڑھ لینے، اور مختلف اشیاء کے نام اور ان کے حقائق جان لینے کا نام نہیں؛ بلکہ تعلیم وہ ہے جو انسان کو انسان بناتی ہے۔ انسان میں انسانیت پیدا کرتی ہے۔ اس کی ذات سے جہالت کی تاریکی کو ختم کرکے اسے علم کی روشنی سے روشن کرتی ہے۔ اس کے شعور بیدار کرکے اسے دیگر حیوانات سے ممتاز کرتی ہے۔ تعلیم وہ ہے جو انسان کو زندگی کا ایک مقصد دیتی ہے، اور ساتھ ہی اس کے حصول کے بہتر اور مناسب ذرائع کی طرف رہنمائی کرتی ہے۔

ایک بے مقصد زندگی گذارنے والا انسان عام جاندار کی طرح ہوتا ہے، بالفرض اگر ایسے انسان کے پاس کوئی مقصد ہو بھی لیکن اس کے حصول کے لیے اس کے پاس مناسب اور جائز ذرائع کا علم نہ ہو تو وہ اپنے مقصد کے حصول میں دوسروں پر ظلم کرنے لگتا ہے، دوسروں کے حقوق کا اسے خیال نہیں رہتا اور وہ حدود سے تجاوز کرنے لگتا ہے، اور یوں اس کا یہ عمل اسے عام جانداروں کی صف میں لا کھڑا کرتا ہے۔ اور بعض دفعہ وہ ایسے ایسے کام کر بیٹھتا ہے کہ انسانیت بھی شرمسار ہوجاتی ہے۔

تعلیم کی اہمیت

علم کی مثال روشنی کی طرح ہے، اور تعلیم کا مطلب روشنی کو تقسیم کرنا۔ روشنی کسے پسند نہیں؟ شبِ تاریک میں ماہتاب، اندھیرے کمرے میں قُمقُمے کسے اچھے نہیں لگتے؟ ٹھیک یہی بات علم پر صادق آتی ہے۔ وہ علم ہی ہے جس نے آدم علیہ السلام کو فرشتوں سے افضل بنایا۔ وہ علم ہی ہے جس کی وجہ سے انسان کو اشرف المخلوقات کا لقب ملا۔ اور علم کو دوسروں تک پہنچانا اور اس کو تقسیم کرنا ہی تعلیم ہے۔ لہذا ہمیں تعلیم کو عام کرنے کی ہر ممکن کوشش کرنی چاہیے۔ اس کے حصول کو آسان بنانا چاہیے؛ تاکہ ہر شخص آسانی سے تعلیم حاصل کرسکے۔

تعلیم کی اہمیت قرآن کریم میں

قُلْ ھَلْ یَسْتَوِيْ الَّذِیْنَ یَعْلَمُوْنَ وَ الَّذِیْنَ لَا یَعْلَمُوْنَ، إنَّمَا یَتَذَکَّرُ أُولُو الْأَلْبَابِ۔ (الزمر آیة: ۹) ترجمہ: ’’(اے نبی) کہہ دیجیے! کیا علم رکھنے والے اور علم نہ رکھنے والے برابر ہوسکتے ہیں۔ نصیحت تو وہی حاصل کرتے ہیں جو عقل والے ہیں۔‘‘

اسی طرح دوسری جگہ اندھا اور بینا، تاریکی اور روشنی کی مثال دے کر جاننے والے اور نہ جاننے والے، تعلیم یافتہ اور غیر تعلیم یافتہ افراد کے درمیان فرق کو واضح کیا گیا۔ ارشاد ربانی ہے: قُلْ ھَلْ یَسْتَوِيْ الْأَعْمیٰ وَ الْبَصِیْرُ؟ أَمْ ھَلْ تَسْتَوِيْ الظُّلُمَاتُ وَ النُّوْرُ؟ (الرعد، آیۃ: ۱۶) ترجمہ: کہہ دیجیے! کیا اندھا اور دیکھنے والا برابر ہوسکتے ہیں؟ یا کہیں اندھیرا اور اجالا برابر ہوسکتے ہیں؟

بچہ کا سب سے پہلا مدرسہ و اسکول

بچہ کا سب سے پہلا مدرسہ و اسکول اس کی ماں کی گود، اس کا گھر اور خاندان ہے۔ جس طرح بچہ اپنی ماں کو کرتا ہوا دیکھتا ہے، وہ انہی سے سیکھتا ہے، اور ویسا ہی کرتا ہے۔ اپنے بھائی بہنوں، اپنے گھر خاندان کے لوگوں سے سب سے پہلے سیکھتا ہے، اس کے بعد اسکول اور مدرسے کا نمبر آتا ہے۔ اس لیے والدین اور خاندان والوں کی پہلی ذمہ داری ہے کہ وہ بچوں کی تعلیم و تربیت پر اچھے طریقے سے دھیان دیں؛ تاکہ اسکول و مدرسے کی تعلیم اس کے لیے زیادہ نفع بخش اور مفید ہوسکے۔

تعلیم کے حصول کے لیے قابل اساتذہ کی ضرورت

تعلیم کے حصول کے لیے قابل اساتذہ بھی بے حد ضروری ہیں، جو بچوں کو اعلیٰ تعلیم کے حصول میں مدد فراہم کرتے ہیں۔ استاذ وہ نہیں جو محض چار کتابیں پڑھاکر اور کچھ کلاسز لے کر اپنے فرائض سے مبرّا ہوگیا؛ بلکہ استاذ وہ ہے جو طلباء و طالبات کی پوشیدہ صلاحیتوں کو اجاگر کرتا ہے۔ ان کی سوئی ہوئی خوبیوں کو بیدار کرتا ہے۔ اور انہیں شعور و ادراک، علم و آگہی نیز فکر و نظر کی دولت سے مالامال کرتا ہے۔ ان کے اندر سے بری خصلتوں کو مٹاکر انہیں عمدہ اخلاق سے مُزَیَّن کرتا ہے۔ ان کو اس طرح تراشتا ہے جیسے جوہری ہیرے جواہرات کو تراشتا ہے، تب جاکر معاشرہ اور ملک و قوم کے لیے انمول افراد بن پاتے ہیں، جن سے ایک صالح اور برائیوں سے پاک معاشرہ وجود میں آتا ہے۔ اور ملک دن دوگنی رات چوگنی ترقی کرنے لگتا ہے۔

تعلیم کی اہمیت پر چند جملے

(1) تعلیم کے بغیر ہم اپنی زندگی میں کامیابی حاصل نہیں کرسکتے۔
(2) تعلیم اپنے مستقبل کو روشن اور تابناک بنانے کا ایک اہم ذریعہ ہے۔
(3) معاشرتی و ملکی برائیوں کو ختم کرنے میں اہم کردار ادا کرتی ہے۔
(4) تعلیم فرد، معاشرہ اور ملک کی ترقی میں اہم رول نبھاتی ہے۔
(5)کوئی ملک اور قوم تعلیم کے بغیر ترقی نہیں کرسکتی۔
(6) تعلیم ہی کے ذریعے انسان صحیح غلط اور نفع و نقصان کے درمیان امتیاز کرپاتا ہے۔
(7) تعلیم جہالت کے اندھیروں میں روشنی کی کرن کی طرح کام کرتی ہے۔


اسے بھی پڑھیں:

Leave a Comment

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے