مدرسوں میں عربی کا ماحول کیسے پیدا کریں؟

مدرسوں میں عربی کا ماحول کیسے پیدا کریں؟

از: مفتی محمد تقی عثمانی صاحب دامت برکاتہم

1_ سب سے اہم بات یہ ہے کہ عربیت کا ذوق پیدا کرنے میں کتاب سے زیادہ استاد کو دخل ہوتا ہے، اگر استاد میں خود ذوق نہیں ہے، تو کتاب خواہ کتنی اچھی ہو، طالب علم کے اندر یہ ذوق پیدا ہونا مشکل ہوتا ہے، لہذا استاد کو چاہیے کہ وہ خود اپنے ذوقِ عربیت کو ترقی دینے کی فکر کرے. ادب کی کتابیں اپنے عام مطالعے میں رکھے اور خود اپنی تحریر و تقریر کی مشق کو خارج اوقات میں بڑھاتا رہے۔

2_عربیت کا ذوق پیدا کرنے کے لیے ان تمام چیزوں سے زیادہ اہمیت جس بات کو حاصل ہے وہ مدرسے کی مجموعی فضا میں عربیت کا چلن ہے، اس غرض کے لیے ہماری رائے میں تو درجہ رابعہ سے اوپر کے تمام اسباق عربی زبان میں ہونے چاہئیں، لیکن اگر یکا یک یہ تبدیلی مشکل ہو تو کم ازکم مدرسے کے تمام اعلانات، دفتری اندراجات، تمام دفتری کاروائی، امتحانات کے پرچے اور ان کے نتائج غیر فوری طور پر عربی میں منتقل کرنے چاہئیں، اور رفتہ رفتہ مدارس کے ماحول کو اس سطح پر لانا چاہیے کہ ان میں ذریعہ تعلیم مکمل طور پر عربی زبان بن جائے۔

3_اساتذہ اور طلبہ کے درمیان باہمی گفتگو میں عربی بول چال کی حوصلہ افزائی کرنی چاہیے۔ اگر اساتذہ اور منتظمین اس بات کا اہتمام کریں کہ وہ آپس میں، نیز طلباء سے صرف عربی میں گفتگو کریں گے تو بہت جلد عربیت کا ایک خوشگوار ماحول پیدا ہو سکتا ہے۔ عادت نہ ہونے کی بنا پر شروع میں شاید دشواری پیش آئے، لیکن اگر اس دشواری پر اہتمام کے ساتھ قابو پالیا گیا تو ان شاء اللہ بہترین نتائج حاصل ہوں گے۔

4_مہینے دو مہینے میں طلباء کے ایسے اجتماعات منعقد کرنے چاہئیں جن میں طلبہ عربی میں تقریریں کریں اور مقالے پڑھیں۔

(ماخوذ: درس نظامی کی کتابیں کیسے پڑھیں اور پڑھائیں؟)

Leave a Comment

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے