ماں کی محبت کا ایک واقعہ
چائنا میں پچھلی صدی میں ایک زلزلہ آیا تھا، جس میں کئی لاکھ آدمی موت کے آغوش میں چلے گئے۔ ایک بڑی بلڈنگ تھی، اس کا ملبہ ہٹانے میں کئی دن لگ گئے، تو نیچے ایک جگہ ایک کنکریٹ سلیب گری ہوئی تھی اس کے نیچے ایک عورت کو بے ہوش دیکھا گیا، ایک بچہ اس کے ساتھ لیٹا ہوا تھا، ہاسپٹل لے گئے، ٹریٹمنٹ ہوئی، جب وہ عورت ہوش میں آگئی تو ڈاکٹروں نے اس سے پوچھا کہ آخر کیا وجہ ہے کہ تیرے دونوں ہاتھوں کی انگلیوں کے سرے زخمی ہیں؟ اس نے بتایا کہ میرے اوپر چھت اس طرح گری کہ میں ایک کونے کے اندر محفوظ تھی، بچہ میری چھاتی سے لگا ہوا تھا، اور میں سمجھتی تھی کہ اگر میری زندگی ہوئی تو کوئی کنکریٹ ہٹائے گا، اور مجھے نکالے گا۔ ایک دو دن تو میں بچے کے ساتھ رہی اسے دودھ پلاتی رہی، خود بھوکی پیاسی تھی اب میرے اپنے سینے میں دودھ ختم ہوگیا۔ میرا بچہ روتا میں اسے بہلاتی لیکن بچہ کا رونا مجھ سے برداشت نہیں ہوتا تھا، میں کبھی اس کے منھ میں انگلی ڈالتی، کبھی اپنی زبان ڈالتی، جب بچے کے پیٹ میں کچھ نہ جاتا تو وہ روتا، کہنے لگی میرے دل میں خیال آیا کہ بچے کو میں دودھ نہیں پلا سکتی میرے جسم کے اندر خون تو موجود ہے، میں نے اپنے ہاتھ کی انگلی کو دانتوں سے کاٹا اور جب اس میں سے خون ٹپکنے لگا تو میں نے وہ انگلی بچے کے منھ میں ڈال دی، بچے نے چوسنا شروع کردیا۔ جب بچے کے پیٹ میں کچھ جانے لگا تو یہ خاموش ہوا، اب میں ایک انگلی کاٹتی پھر دوسری کاٹتی میں نے اس بچے کا اتنا اپنا خون پلایا کہ میں بھی بے ہوش ہوگئی بچہ بھی بے ہوش ہوگیا۔
اب آپ لوگوں نے نکالا ہے تو دوائیوں سے ہم پھر دوبارہ ہوش میں آگئے، لوگ حیران ہوگئے کہ ماں کی محبت اس درجے تک ہوتی ہے کہ اگر وہ محسوس کرے کہ اپنے جسم کا خون دے کر اپنے بچے کی جان بچا سکتی ہے تو ماں اس سے بھی گریز نہیں کیا کرتی ، اس کو ماں کی محبت کہتے ہیں۔
(اہل دل کے تڑپا دینے والے واقعات، جلد دوم، ص ۴۶)