اسلام کی حقیقی تصویر پیش کرنے کی ضرورت

اسلام کی حقیقی تصویر پیش کرنے کی ضرورت

جس طرح عرب میں بعثت کے دور میں ہر قبیلے کا ایک بت ہوا کرتا تھا، اسی طرح آج دنیا میں بالخصوص بر صغیر میں مختلف گروہوں اور مختلف علاقوں کا ایک الگ ہی اسلام ہے۔ مختلف رسوم و رواج اور خرافات کو اسلام کے نام سے مشہور کردیا گیا ہے۔

جیسے: شیعہ حضرات محرم مناتے ہیں اور دین اسلام سے منسوب کرتے ہیں اسی طرح ہمارے سنی، دیوبندی، بریلوی، کچھ قاسمی، بعض ندوی علماء بھی محرم مناتے ہیں۔ چونکیے نہیں! یہ جلسہ شہداء اسلام کے نام پر علماء محرم ہی مناتے ہیں۔ اگر نہیں مناتے ہیں تو یہ جلسے محرم ہی میں کیوں؟ آپ سال بھر ہمیشہ جمعہ میں خطاب کیجیے اور عوام کو سمجھائیے کہ محرم کی اور شیعہ کی حقیقت کیا ہے؟ کسی زمانے میں مسلمانوں کو شیعوں کے ماتم اور مجلسوں میں جانے سے روکنا مقصود رہا ہوگا؛ لیکن اب اس کی ضرورت نہیں رہی۔ اب یہ علماء کی آمدنی کا ذریعہ بن گیا ہے۔ ایک ایک عالم پر ہزاروں روپے نذرانہ میں پیش کیے جاتے ہیں اور لوگ مدرسے میں طلبہ کی تعلیم و تدریس چھوڑ کر تقریر کرنے جاتے ہیں۔ اس لیے کہ وہاں لفافہ ملتا ہے۔ ضرورت ہے کہ اسلام کی حقیقی تصویر پیش کی جائے اور قصوں، کہانیوں، لعن طعن، اور رسوم و رواج سے دین اسلام کو آزاد کرایا جائے۔

یہ حقیقت پسند علماء کی ذمہ داری ہے۔ ابھی محرم کا سیزن چل رہا ہے، اس کے بعد ربیع الاول کا سیزن آ جائے گا۔ اسی طرح پورے سال کوئی نہ کوئی سیزن بنالیا ہے اور ہندوؤں کی طرح مسلمان بھی رسوم و رواج میں پھنسا ہوا ہے۔

ڈاکٹر سکندر علی اصلاحی


ہمارے واٹساپ چینل کو فالو کریں!

https://whatsapp.com/channel/0029VaKiFBWEawdubIxPza0l

Leave a Comment

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے