نو مسلموں کے احکام قسط ۱ | تمہید | دین اسلام کی چند خصوصیات، نماز، روزہ، زکوٰۃ، حج

نو مسلموں کے احکام، قسط:۱

از قلم: محمد اسحاق لون کشمیری

اس مضمون میں آپ پڑھیں گے:
تمہید
نماز
روزہ
زکوٰۃ
حج
دین اسلام کی چند خصوصیات
انسان کے لئے شرافت کا اعلان
مقصد زندگی کا تعین
خیر الامم (بہترین امت) کا لقب
سماجی و معاشرتی آزادی
خلاصۂ کلام
 
نو مسلموں کے احکام قسط ۱
نو مسلموں کے احکام قسط ۱
 

تمہید

حامداً و مصلیاً و مسلماً!

دین اسلام کا مقصد انسان کو عبادت و اطاعت گذار بنانا اور خالق و مخلوق کے درمیان ایسا رشتہ قائم کرنا ہے جس سے بندہ اور خالق کا تعلق استوار ہو جائے۔

نماز

اسلام کے نظام عبادات میں پہلا درجہ نماز کو حاصل ہے جو روزانہ پانچ مرتبہ انسان پر فرض کی گئی ہے ۔ مومن نماز کی ابتدا تکبیر تحریمہ سے کرتا ہے، اور نماز شروع کرنے کے بعد درمیان میں قرآن کریم کی تلاوت کی جاتی ہے۔ الغرض مسلمان اپنی عبودیت اور خدا کی ربوبیت کا اظہار کرتا ہے۔ اور صرف زبان ہی سے نہیں، بلکہ جسم کی نقل و حرکت سے بھی اس کا اظہار کرتا ہے۔ پھر نماز سے نکلنے کے لئے دائیں بائیں منھ پھیرتے وقت مخصوص کلمات ’’السلام علیکم و رحمۃ اللہ ‘‘ کے الفاظ ادا کرتا ہے۔

نماز سے پہلے اذان دی جاتی ہے، جس میں اللہ تعالیٰ کی کبریائی کا اعلان کیا جاتا ہے۔ پھر نمازی وضو کرتا ہے۔ ان تمام اعمال کے بعد نماز اک مقدس سلسلہ شروع ہوتا ہے، جس میں بندہ اپنے مالک کے سامنے حاضر ہوتا ہے۔

روزہ

عبادت میں دوسرا فرض انسان پر روزہ ہے۔ مسلسل ایک مہینہ کا روزہ رکھنا فرض ہے۔ اس میں انسان کھانے پینے اور جنسی خواہشات سے باز رہتا ہے۔ اور سحر سے لے کر شام کو سورج ڈوبنے تک ان چیزوں سے رکتا ہے۔ روزہ کے ذریعے انسان صبر و شکر کی مشق کرتا ہے۔ اسی کو اللہ تعالیٰ نے فرمایا کہ روزہ تم پر اس لئے فرض کیا گیا ہے تاکہ تم تقویٰ والے بن جاؤ: ’’یا أیھا الّذین آمنوا کتب علیکم الصیام کما کتب علی الّذین من قبلکم لعلّکم تتّقون‘‘ (البقرۃ: الآیة ۱۸۳)

زکوٰۃ

زکوٰۃ کا مقصد انسان سے مال و دولت کی محبت اور حرص کو کم کرنا اور معاشرے سے اقتصادی تفاوت و ناہمواری کو دور کرنا ہے۔

حج

دیگر عبادات کی طرح حج بھی اسلام کا ایک فریضہ ہے۔ حج اس شخص پر فرض ہوتا ہے، جو سفر کی زحمت و مشقت اور خرچ برداشت کرکے مکہ معظمہ تک جانے کی وسعت رکھتا ہو۔ اور یہ زندگی میں صرف ایک مرتبہ فرض ہے۔

دین اسلام کی چند خصوصیات

اسلامی تعلیمات میں سے عبادات کا مختصر تعارف پیش کیا گیا۔ اب یہاں سے اسلام کے چند امتیازی اوصاف بیان کئے جاتے ہیں، جن کے ذریعہ اسلام کی حقانیت اور آفاقیت کا اندازہ ہوگا۔

انسان کے لئے شرافت کا اعلان

انسان کی فطرت میں یہ چیز داخل ہے کہ وہ ہمیشہ چاہتا ہے کہ وہ دوسروں سے آگے نکل جائے، اور بڑا بن جائے۔ اسی لئے خالق فطرت نے اس انسان کی طبیعت و چاہت کے مطابق اس کے بڑے مکرم اور معزز ہونے کا اعلان کرتے ہوئے اپنی آخری کتاب میں فرمایا: ’’ولقد کرّمنا بني آدم‘‘ (الإسراء: الآیة ۷) ہم نے حضرت انسان کو عزت و شرف بخشا ہے۔ اور دوسری جگہ فرمایا: ’’لقد خلقنا الإنسان في أحسن تقویم‘‘ (التین:٤) ہم نے انسان کو اچھے سانچے میں ڈھالا۔

مقصد زندگی کا تعین

اللہ تعالیٰ نے تمام مخلوقات کو پیدا کرنے کے بعد خاص کر انسان اور جنات کی پیدائش کا مقصد بیان کرتے ہوئے فرمایا: ’’و ما خلقت الجنّ و الإنس إلا لیعبدون‘‘ (الذاریات:٥٦) میں نے جنات اور انسان کو اسی واسطے پیدا کیا کہ وہ میری عبادت کریں۔ اس آیت سے بخوبی اندازہ لگایا جاسکتا ہے کہ ہر قوم و ملت اور نسل کے افراد کو پیدا کرنے کا مقصود و مطلوب اللہ تعالیٰ کی عبادت کرنا ہے۔

خیر الامم (بہترین امت) کا لقب

اللہ تعالیٰ اس امت کے بارے میں فرماتا ہے: ’’کنتم خیر أمة أخرجت للناس، تأمرون بالمعروف و تنھون عن المنکر و تؤمنون باللّٰه‘‘ (آل عمران:۱۱۰) تم لوگ بہترین جماعت ہو، جو لوگوں کے لئے ظاہر کی گئی ہو۔ تم لوگ نیک کاموں کو بتلاتے ہو اور بری باتوں سے روکتے ہو اور اللہ تعالیٰ پر ایمان لاتے ہو۔ یہ وہ آیت ہے جس میں امت مسلمہ کو ’’خیر الامم‘‘ کے بلیغ خطاب سے نوازا گیا ہے۔

سماجی و معاشرتی آزادی

انسان جب عالم ہستی میں آنکھیں کھولتا ہے، اور پروان چڑھتا ہے، تو اس کی عمر کے ساتھ اس کے تعلقات کا دائرہ بھی وسیع تر ہوتا چلا جاتا ہے۔ اور اس کے روابط صرف اپنے والدین اور رشتہ داروں تک ہی محدود نہیں رہتے ہیں، بلکہ پورے سماج و معاشرے سے اس کا ربط و ضبط ہوتا ہے، چنانچہ ارشاد ربانی ہے: ’’و اعبدوا للہ ولا تشرکوا به شیئاً و بالوالدین إحساناً و بذي القربیٰ و الیتٰمیٰ و المساکین‘‘ (النساء:٣٦) اور تم اللہ کی عبادت کرو اور اس کے ساتھ کسی کو ساجھی نہ بناؤ۔ اور والدین، رشتہ داروں، یتیموں اور مسکینوں کے ساتھ اچھا برتاؤ رکھو۔ مذکورہ آیت میں مسلمانوں کو اپنے والدین اور رشتہ داروں کے علاوہ یتیم و مسکین افراد سے بھی حسن معاشرت کا حکم دیا جارہا ہے۔

خلاصۂ کلام

غرض اسلام کی بہت ساری خصوصیات ہیں جن میں سے کچھ کو اختصار کے ساتھ یہاں بیان کیا گیا۔ اس سے اندازہ لگایا جا سکتا ہے کہ دین اسلام ایک ایسا مذہب ہے جس میں پوری انسانیت کا لحاظ کیا گیا ہے اور ان کے حقوق کی پاسداری کی گئی ہے۔ اور اسی میں دونوں جہاں کی کامیابی مل سکتی ہے۔ (جاری)

Leave a Comment

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

1 thought on “نو مسلموں کے احکام قسط ۱ | تمہید | دین اسلام کی چند خصوصیات، نماز، روزہ، زکوٰۃ، حج”