بابری مسجد، تاریخ کے آئینہ میں – قسط اول

بابری مسجد، تاریخ کے آئینہ میں

قسط اول

محمد حسرت رحمانی

مغل سلطنت کے بنیادگزار ظہیر الدین محمد بابر کے عہد میں اودھ کے حاکم میرباقی اصفہانی نے بابری مسجد کی تعمیر کرائی تھی۔ اس مسجد کی تعمیر1527 میں بابر کی وفات سے تین سال قبل مکمل ہوئی۔ یہ مسجد مغل فن تعمیر کا عظیم شاہکار تھی۔ بابری مسجد تین گنبد پرمشتمل تھی۔ درمیانی گنبد بڑا اور اطراف کے دونوں گنبد چھوٹے تھے۔ صحن میں پانی کی فراہمی کے لیے کنواں تیار کیا گیا تھا۔ مسجد میں کل سات صفیں تھیں، جن میں مجموعی طور پر بیک وقت ساڑھے آٹھ سو نمازیوں کی گنجائش تھی۔

اس کی اہم اور خاص بات یہ تھی کہ محراب کی ہلکی سی آواز مسجد کے کسی کونے میں سنی جا سکتی تھی۔

یاد رہے کہ سپریم کورٹ نے اپنے اس فیصلے میں جس کے تحت اب وہاں رام مندر کی تعمیر کی گئی ہے، ایک مفروضہ کی ہوا نکالتے ہوئے واضح طور پر کہا ہے کہ یہ مسجد مندر توڑ کر نہیں بنائی گئی ہے۔ چنانچہ جو تاثرعام طور پر دیا گیا اور ایک طبقہ کواس نام پر گمراہ کیا گیا کہ بابر نے مندر توڑ کر مسجد بنائی تھی، یہ مفروضہ سپریم کورٹ کے فیصلے کے خلاف ہے۔ (جاری)

      • ہمارے واٹساپ چینل کو فالو کریں! (کلک کریں)

Leave a Comment

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

1 thought on “بابری مسجد، تاریخ کے آئینہ میں – قسط اول”

  1. Pingback: बाबरी मस्जिद इतिहास के आईने में - क़िस्त 1