شوہر
باپ کے بعد جو شخص عورت کے ناز نخرے اٹھاتا ہے وہ اسکا شوہر ہوتا ہے اور یہ بات کچھ خواتین ماننا تو دور کی بات سننا بھی گوارا نہیں کرتیں جو خواتین کہتی ہیں مرد کسی کا نہیں ہوتا صرف اپنی ذات کا ہوتا ہے وہ زرا حساب لگائیں سارے سال کا کمانے والا کتنے جوڑے بناتا ہے؟
اگر شوہر کبھی غصے سے بول دے تو خدارا یہ سوچ کر برداشت کرلیا کرو وہ صرف اپنے لیے ہی تو محنت نہیں کرتا تمہاری ضرورتوں کے لیے بھی کرتا ہے؛ پھر یہ تو وہ ہستی ہے کہ اگر انسان کو سجدہ جائز ہوتا تو اول نمبر اس کا آنا تھا۔ ویسے بھی شوہر دل کے برے نہیں ہوتے بس زبان کے کڑوے ہوتے ہیں۔
کامیاب عورت وہ نہیں جو پیسے کما سکے، کامیاب عورت وہ ہے جو گھر کو سنبھال سکے اور گھر کو اپنی قابلیت سے جنت بناسکے۔ کبھی کسی ہنستے بستے گھر کی عورت نے سوچا ہے اس کا شوہر مر گیا تو ان بچوں کو کیسے پالے گی؟ کون دے گا اسے اتنے پیسے؟ کون دے گا گھر؟ کون کرے گا اس گھر کی حفاظت؟ کون بچائے گا اسے رشتہ داروں اور دنیا سے؟
کبھی سوچ کر تو دیکھے اپنے شوہر کی غیر موجودگی کو اور ان تمام چھوٹی بڑی چیزوں کو جو وہ چلا رہا ہے۔ ان تمام کاموں کو جو وہ کر رہا ہے اگر اسے اپنا دماغ ماؤف ہوتا محسوس ہو، اپنے جسم پر خوف اور لرزہ طاری ہوتا محسوس ہو تو سمجھ لے کہ یہ خوف اور لرزہ اس کا شوہر ہر لمحے محسوس کرتا ہے۔ وہ بھی اسی فکر میں رہتا ہے کہ اگر اسے کچھ ہو گیا تو اس کے بیوی بچوں کا کیا بنے گا۔
اللہ رب العالمین سب کا سہاگ سلامت رکھے آمین یارب الکریم
نقل و چسباں
ہمارے واٹساپ چینل کو فالو کریں!