توحید کے موضوع پر تقریر
توحید
الحمد للّٰہ ربّ العالمین و الصلاۃ و السلام علیٰ رسولہ الکریم۔ أما بعد: فقد قال اللّٰہ تعالیٰ في القرآن المجید و الفرقان الحمید۔ أعوذ باللّٰہ من الشیطان الرجیم۔ بسم اللّٰہ الرحمٰن الرحیم۔ قل ھو اللّٰہ أحد، اللّٰہ الصمد، لم یلد و لم یولد، و لم یکن لہ کفواً أحد۔
بچوں کے لئے تقاریر، موضوع:توحید |
میں نے ابھی ابھی آپ کے سامنے ایک پوری سورۃ تلاوت کی ہے۔ اس کا ترجمہ یہ ہے ’’اے نبی کہہ دو کہ اللہ ایک ہے، اللہ بے نیاز ہے، وہ نہ کسی کا باپ ہے اور نہ کسی کا بیٹا، اور کوئی اس کا ہمسر نہیں۔
حضرات گرامی!
کیا یہ حقیقت نہیں ہے کہ جب ہم تاروں بھرے آسمان، وسیع و عریض زمین، اتھاہ سمندر، اونچے پہاڑ، بہتے دریا، چہچہاتے پرندے، لہلہاتے پھول دیکھتے ہیں تو بے ساختہ یہ خیال آتا ہے کہ ان کا کوئی خالق ہے، کوئی ہے جس نےان چیزوں کی تخلیق کی ہے۔
پھر ہم آگے سوچتے ہیں کہ رات آتی ہے، دن رخصت ہو جاتا ہے، صبح ہوتی ہے، شام ہوتی ہے، کائنات کا نظام مقررہ اصولوں کے مطابق چل رہا ہے، کہیں سے کوئی خرابی نہیں۔ چاند سورج اپنے وقت پر نکلتے ہیں اور وقت پر ڈوبتے ہیں تو بے ساختہ یہ کہنا پڑتا ہے کہ اس عظیم کائنات کا کوئی حاکم ہے جسے کسی کے تعاون کی ضرورت نہیں۔ جو سارے جہان سے بے نیاز ہے، کسی کا احسان مند نہیں۔ وہ جو چاہے کرتا ہے، اسے کوئی روکنے والانہیں۔
کیونکہ اگر کوئی روکنے والا ہوتا، تو دنیا کا نظام اس اچھے ڈھنگ سے نہ چلتا۔ اللہ تبارک و تعالیٰ کا ارشاد ہے: ’’لو کان فیھما آلھۃ إلا اللہ لفسدتا‘‘۔ اگر دونوں میں (یعنی زمین و آسمان میں) اللہ کے علاوہ کوئی اور معبود ہوتا، تو وہ دونوں ٹوٹ پھوٹ جاتے۔ جب کسی ملک میں دو بادشاہ نہیں رہ سکتے، کسی بھی ادارہ کے کئی صدر نہیں ہوتے، تو بھلا اس کائنات کے کئی حاکم کیسے ہو سکتے ہیں؟
محترم دوستو!
ہماری یہ باوقار مجلس اپنا کئی صدر چن لے تو کیا یہ مجلس صحیح ڈھنگ سے چل سکتی ہے؟ کیا ہمیں لوگ بے وقوف نہیں کہیں گے؟
تعجب ہے ان لوگوں پر جو سارے جہان کے کئی صدر مانتے ہیں، کوئی ہزاروں دیوی دیوتاؤں کو پرمیشور کا ساجھی بناتا ہے۔ کوئی درختوں اور پتھروں کی پوجا کرتا ہے۔ مگر بڑے افسوس کی بات ہے کہ لوگ انہیں بے وقوف کہتے ہوئے ہچکچاتے ہیں۔
حضرات!
ممکن ہے کہ دوران تقریر اس حقیر سراپا تقصیر سے کچھ غلطیاں ہوگئی ہوں، میں بھی اور انسانوں کی طرح ایک انسان ہوں، اس لئے مجھ سے غلطیاں ہوجانا کوئی حیرت کی بات نہیں ہے۔ آپ حضرات سے گذارش ہے کہ مجھے مطلع فرمائیں کہ میں نے کونسی باتیں غلط کہی ہیں، تاکہ میں آئندہ وہ غلطی نہ کروں۔ میں اس شعر کےساتھ اپنی تقریر ختم کرتا ہوں۔
السلام
نوٹ: میں نے یہ تقریر ’’آپ تقریر کیسے کریں؟‘‘ پہلی جلد سے نقل کی ہے، اور کہیں کہیں الفاظ بھی بدلے ہیں۔ آپ اپنے حساب سے الفاظ بدل سکتے ہیں، جو بچوں کے لئے یاد کرنے اور سمجھنے میں زیادہ آسان ہو۔