بچوں کے لئے علم کے موضوع پر تقریر
بچوں کے لئے علم کے موضوع پر تقریر |
علم
الحمد لِلّٰہِ الّذِيْ عَلَّمَنا ما لَمْ نَکُنْ نَعْلَمْ، و الصلاۃُ و السلامُ علیٰ رسولِہِ الأکرَم، و علیٰ اٰلِہٖ و أصْحابِہِ المُحْتَرَم، أمّا بعد: قالَ اللّٰہُ تَعالیٰ: اِقْرَأ و رَبُّکَ الأکْرَم، الّذِيْ عَلَّمَ بِالْقَلَم، علَّمَ الإنسانَ ما لَمْ یَعْلَمْ،
صدر محترم، دوستواور بھائیو!
کسی شاعر نے کیا ہی خوب کہا ہے:
محترم بزرگو!
روشنی کسے پسند نہیں؟ شبِ تاریک میں ماہتاب، اندھیرے کمرے میں قُمقُمے کسے اچھے نہیں لگتے؟ ٹھیک یہی بات علم پر صادق آتی ہے۔ وہ کون سی چیز تھی جس نے آدم علیہ السلام کو فرشتوں سے افضل بنا دیا؟وہ کونسی طاقت ہے جو انسان کو اشرف المخلوقات بنائے ہوئے ہے؟ وہ علم ہے!
بھائیو اور دوستو! ہم مسلمان ہیں، اللہ اور رسول پر ایمان رکھتے ہیں، واقعہ یہ ہے کہ اگر ہم علم نہیں رکھتے تو ہم مسلمان نہیں ہوسکتے۔ مسلمان اور جاہل رہے؟ مسلمان اور ان پڑھ ہو یہ ہو نہیں ہوسکتا۔ اللہ کی کتاب میں علم کی عظمت جگہ جگہ بیان کی گئی ہے، ارشاد باری تعالیٰ ہے: ’’قُلْ ھَلْ یَسْتَوِي الَّذِيْنَ یَعْلَمُوْنَ وَ الَّذِیْنَ لا یَعْلَمُوْن، إنّما یَتَذَکَّرُ أولوا الألباب‘‘ اس آیت کا ترجمہ یہ ہے: کہہ دیجئے کہ کیا اہل علم اور نہ جاننے والے برابر ہوسکتے ہیں؟ عقلمند ہی نصیحت پکڑتے ہیں۔
محترم دوستو! علم سے مراد کیا ہے؟ کیا دنیاوی علم یا اخروی علم۔ واقعہ یہ ہے کہ علم کوئی بھی ہو انسان کو عزت دیتا ہے۔ انسان علم ہی سے کمال پاتا ہے۔ فوج، لاؤ لشکر اور مال و دولت اسے واقعتاً عزت نہیں دیتے؛ اس لئے ہر انسان کو چاہیے کہ وہ علم کے حصول کے لئے سرگرم رہے۔ آپ اگر دنیاوی علم حاصل کرتے ہیں تو دنیا میں کامیاب رہتے ہیں۔ اور اگر دینی علم حاصل کریں گے تو آخرت کی کامیابی آپ کا قدم چومے گی۔
محترم دوستو! اگر آپ کچھ عقل والے ہیں، اگر آپ میں کچھ بھی دانشمندی ہے تو آپ علم کے حصول کے لئے دوڑیں۔ خصوصاً دینی علم حاصل کریں۔ چاہے آپ کو کتنی ہی تکلیف اٹھانی پڑے۔ مصائب جھیلیں، تکلیف اٹھائیں، راتوں کو نیند خراب کریں اور دیگر زحمتیں برداشت کریں، پھر بھی علم کے حصول سے نہ بھاگیں۔ اسی میں کامیابی ہے۔
دعا ہے کہ اللہ تعالیٰ ہمیں اور آپ کو علم کے حصول کی خصوصاً علم دین کے حصول کی توفیق عطا فرمائے۔ آمین
و اٰخِرُ دَعوانا أنِ الحمدُ لِلّٰہِ رَبِّ العالمین
(ماخوذ از ’’آپ تقریر کیسے کریں؟‘‘ جلد اول)