مسلم بچیوں کے ارتداد کے اسباب اور اس کا حل، اعلان

پہلا مضمون نگاری مقابلہ اگست ۲۰۲۲ء کا نتیجہ

پہلی پوزیشن: محمد اطہر قاسمی (مضمون پڑھنے کے لیے کلک کریں)

دوسری پوزیشن: محمد صداقت قاسمی (مضمون پڑھنے کے لیے کلک کریں)

(ممتحن سے مضامین کی جانچ کرائی گئی اور ان کے دیے گئے نمبرات کی بنیاد پر نتیجہ کا اعلان کیا گیا۔)

اس مقابلہ میں ان دونوں کا حصہ لینا ہی قابل ستائش ہے، امید کرتا ہوں اگلے مضمون نگاری مقابلے میں ان کے رفقاء بھی حصہ لیں گے۔

مسلم بچیوں کے ارتداد کے اسباب اور اس کا حل

دوسرا مضمون نگاری مقابلہ اکتوبر ۲۰۲۲ء

موضوع:

مسلم بچیوں کے ارتداد کے اسباب اور اس کا حل

موجودہ دور میں جس طرح یہ خبریں آئے دن سوشل میڈیا کے ذریعے دیکھنے کو مل رہی ہیں کہ فلاں بچی نے اپنے والدین کے گھر سے بھاگ کر کسی غیر مسلم سے شادی کرلی۔ بہت دفعہ ایسی بچیوں کا انٹرویو بھی وائرل ہوتا ہے، جس میں وہ مسلم قوم سے کچھ شکایتیں کرتی ہیں تو کہیں اپنے گھر کی شکایتیں کرتی نظر آتی ہیں۔ کبھی ایسی خبر بھی آتی ہے کہ غیر مسلم لڑکے نے شادی کرکے کچھ دن ساتھ رکھا پھر وہ غائب ہوگیا، اب اس کا کوئی پرسان حال نہیں ہے، وہ در در کی ٹھوکریں کھانے پر مجبور ہے۔ کبھی اسے فروخت بھی کردیا جاتا ہے۔ اور بھی بہت سارے مظالم اس پر کیے جاتے ہیں۔

ان سارے واقعات کو مختلف زاویے سے دیکھا جا سکتا ہے، یہ بھی ہوسکتا ہے کہ بھولی بھالی لڑکی کو پھنسایا گیا، وہ ’’بھگوا لو ٹریپ‘‘ کا شکار ہوئی۔ یہ بھی ہوسکتا ہے کہ اسکول و کالج کے دوران دونوں کے درمیان دوستی ہوئی اور وہ دوستی پیار میں بدل گئی اور نوبت شادی تک جا پہنچی۔ یہ بھی دیکھنا ہے کہ مسلم بچیوں کے ارتداد کا مسئلہ کتنا حقیقت اور کتنا فسانہ ہے۔ کیونکہ یہ بھی ہوسکتا ہے کہ کوئی غیر مسلم لڑکی ہی اپنے کو مسلم ظاہر کرکے کسی غیر مسلم سے شادی کرتی ہے، اور مسلم معاشرہ اور کلچر کی شکایت کرتی ہے، اور اپنے آپ کو بہت ہی خوش ظاہر کرتی ہے تاکہ جو کمزور ایمان والی لڑکیاں ہوں انہیں اپنا دین اور گھر بار چھوڑنے میں ذرا بھی ہچکچاہٹ نہ ہو بلکہ ایسا قدم اٹھانے میں انہیں حوصلہ ملے۔

کیا اس کے اسباب موجودہ عصری تعلیمی نظام ہے؟ یا پھر مسلم بچیوں میں دینی تعلیم و تربیت کا فقدان ہے؟

الغرض جو بھی اسباب ہوں، چاہے حقیقت ہو یا فسانہ، آپ جتنے زاویے سے اس مسئلہ کو دیکھ سکتے ہیں، آپ کی نظر میں جتنے اسباب ہوسکتے ہیں وہ لکھیں اور ساتھ میں اس کا واضح حل بھی لکھیں؛ تاکہ مسلم بچیوں کو اس طرح کے اقدام کرنے سے پہلے ہی بچایا جاسکے۔

آپ یہ بھی لکھیں کہ جن بچیوں سے اس طرح کی غلطیاں ہوئی ہیں انہیں واپس کیسے لایا جائے؟ کیونکہ مسئلہ صرف دنیا کے چند دنوں کا نہیں ہے بلکہ آخرت کی ابدی زندگی کا بھی ہے۔

آپ ایک عمدہ اور تحقیقی مضمون لکھنے کی کوشش کریں۔ آپ یہ سوچ کر لکھیں کہ آپ قوم سے مخاطب ہیں اور آپ کے سامنے یہ مسئلہ ہے، آپ اس کے وجوہات پر غور کر رہے ہیں اور اس کا حل بتا رہے ہیں۔

انعام

پہلی پوزیشن ١٠٠٠ روپے

دوسری پوزیشن ۷۰۰ روپے

تیسری پوزیشن ۵۰۰ روپے

اس کے علاوہ حالات حاضرہ پر اس دوران اگر کوئی کتاب منظر عام پر آتی ہے تو وہ بھی بطور انعام دی جاسکتی ہے۔ (یہ منتظم کی صوابدید پر محمول ہے)

نئی سوچ اور فکر کو عوام تک پہنچانے کے لیے یہ پہل کی گئی ہے؛ اس لیے صرف زیر تعلیم طلباء اور نئے فارغین ( ٢٠١٢ء یا اس کے بعد کے فارغین) ہی حصہ لیں۔ ان کے علاوہ دیگر افراد بھی اپنا مضمون بھیج سکتے ہیں، ان کے مضامین افادۂ عامہ کے لیے ویب سائٹ پر شائع کیے جائیں گے؛ لیکن مقابلے کے لیے منتخب نہیں کیے جائیں گے۔

مضمون کے آخر میں بطور مشورہ لکھیں کہ اگلا مضمون نگاری مقابلہ کس موضوع پر ہونا چاہیے۔ کونسا پہلو ہے جس پر زیادہ توجہ کی ضرورت ہے۔

شرائط

  • مقابلہ کے لیے کم سے کم دس مضامین کا آنا ضروری ہے۔ اگر دس سے کم مضامین ہوں تو انہیں افادۂ عامہ کے لیے ویب سائٹ پر شائع کیا جاسکتا ہے؛ لیکن مقابلہ نہیں ہو سکتا، لہذا جن تک یہ اعلان پہنچ جائے، اور وہ مقابلے میں شریک ہونا چاہتے ہوں تو وہ دوسروں کو بھی اس میں شریک کریں۔
  • نیچے دیے گئے فارم پر ہی اپنا مضمون بھیجیں۔ نیچے دو فارم ہے، ایک مقابلے میں شرکت کے لیے اور دوسرا مضمون بھیجنے کے لیے۔ بزم اردو ٹیلیگرام چینل کا لنک نیچے ہے اسے سبسکرائب کریں تاکہ ہر خبر سے باخبر رہ سکیں۔
  • تیس مضامین ووٹنگ کے لیے منتخب کیے جائیں گے۔ (اگر تیس سے زائد مضامین آگئے تو)
  • منتخب شدہ مضامین diwariparche.co.in ویب سائٹ پر شائع کیے جائیں گے، اور بزم اردو ٹیلیگرام چینل پر بھی شائع کیے جائیں گے۔
  • ممتحن سے مضامین کی جانچ کرائی جائے گی، اور وہی ہر ایک کا نمبر دیں گے۔
  • سب سے زیادہ جس کا نمبر ہوگا وہی پہلی پوزیشن پر ہوگا۔
  • دھیان میں رہے آپ کی تحریر ایسے فورمیٹ میں ہونی چاہیے کہ اسے ہر جگہ کاپی پیسٹ کیا جاسکتا ہو، ایک دو سطر لکھ کر اسے کاپی پیسٹ کرکے جانچ لیں، اس لیے کہ اسے ویب سائٹ پر شائع کیا جائے گا۔
  • بہتر ہوگا کہ آپ اپنا مضمون Google docs یا MS word میں لکھیں۔ inpage3 کا بھی استعمال کرسکتے ہیں۔ اورdocs فائل یا inp فائل بھیجیں۔
  • لکھنے کے لیے موبائل کا بھی استعمال کرسکتے ہیں، اس میں بول کر لکھنے کا آپشن ہوتا ہے۔ موبائل میں MS word یا Google docs پر لکھ سکتے ہیں۔ (یہ اعلان جو آپ پڑھ رہے ہیں؛ موبائل کے MS word میں لکھا گیا ہے۔)
  • اگر آپ کو موبائل پر لکھنا نہیں آتا ہے تو آپ اپنا مضمون کسی ورق پر صاف صاف لکھ کر بھی ارسال کر سکتے ہیں۔
  • ۱۸/ اگست ۲۰۲۲ء کو اعلان مع شرکت مقابلہ فارم و ارسال مضامین فارم شائع کیا جارہا ہے۔
  • ۲۸/ ستمبر ۲۰۲۲ء تک مضمون آجانا ضروری ہے۔
  • ۱۸/ اکتوبر کو ان شاء اللہ نتیجے کا اعلان کیا جائے گا۔
  • کسی بھی اعلان سے باخبر رہنے کے لیے ہمارے ٹیلیگرام چینل بزم اردو کو سبسکرائب کریں۔

https://t.me/Bazm_e_Urdu2

  • مقابلے میں شرکت کے لیے فارم پر کریں!

https://forms.gle/m87enhk1rTXDEuFh7

  • اپنا مضمون (فائل/سافٹ کاپی) اس فارم کے ذریعے بھیجیں:

https://forms.gle/2D6zew8DVVFDXxNX6

من جانب: رفقاء المعہد العالی پٹنہ 2020

Leave a Comment

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے